پیر, دسمبر 23, 2024
No menu items!
ہومپاکستانپیپلزپارٹی کو کوئی کمزور نہیں کرسکتا یہ جیالوں کا ایسا سمندر ہے...

پیپلزپارٹی کو کوئی کمزور نہیں کرسکتا یہ جیالوں کا ایسا سمندر ہے جس میں شامل ہونا اعزاز کی بات ہے۔ زمانہ طالب علمی سے پیپلز پارٹی سے منسلک ہوں۔ شہنیلہ خانزادہپہلے اندرون سندھ اسے اور شادی کے بعد کراچی سے کام شروع کیا۔ سینئر ترین ورکر ہونے کا اعزاز ہے۔ بلاول بھٹو مستقبل میں وزیر اعظم ہوں گے۔ وہ سچ بولتے ہیں۔ انٹرویو

کراچی ( ڈسٹرکٹ رپورٹر ) سینئر رہنما اور AIMکی سرپرست اعلی شہنیلہ خانزادہ نے کہا ہے کہ سماجی کارکن بھی ہوں اور قلم کار بھی۔ سیاست کا سفر بہت پرانا ہے۔ پیپلزپارٹی کو کوئی کمزور نہیں کرسکتا یہ جیالوں کا ایسا سمندر ہے جس میں شامل ہونا اعزاز کی بات ہے۔ زمانہ طالب علمی سے پیپلز پارٹی سے منسلک ہوں۔ شہنیلہ خانزادہ نے یہ بات مقامی صحافیوں کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے اندرون سندھ اسے اور شادی کے بعد کراچی سے کام شروع کیا۔ سینئر ترین ورکر ہونے کا اعزاز ہے۔ بلاول بھٹو مستقبل میں وزیر اعظم ہوں گے۔ وہ سچ بولتے ہیں۔ پیپلز پارٹی سے چولی دامن کا ساتھ ہے۔ جو کبھی ختم نہیں ہوگا۔ ہر ایک کی اپنی پہچان ہے میری پہچان پیپلز پارٹی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کراچی میں کیونکہ شادی کے بعد کام شروع کیا اسلئے یہاں کے لوگ دیر سے پہچانے لیکن جیالی ہونے پر فخر ہے کبھی کسی عہدے کی خواہش نہیں کی۔اپنی مقبولیت کے حوالے سے کہا کہ پیپلز پارٹی میری پہچان ہے اسلئے میں اپنی کارکردگی سے مطمئن ہوں۔ برداشت اور لائنز کلب کے پلیٹ فارم سے فلاحی کام بھی سر انجام دیتی ہوں۔ بلاول بھٹو کے ویژن کو اپنا کر شہباز شریف بہتر حکمرانی کرسکتے ہیں۔ کم وزراء بھی بلاول بھٹو زرداری کا ویژن تھا جس پر عمل ہونے کا فائدہ ہوا۔ فالتو محکمے بھی ضم کرکے بچت کی جاسکتی ہے۔ پی پی پی کے پاس لانگ ٹرم اور شارٹ ٹرم دونوں پروگرام ہیں۔سندھ میں اس پر عمل ہورہا ہے۔ سولر انرجی پروجیکٹ عوام کی مشکلات کم کر رہے ہیں۔ تھرکول اتھارٹی کوئلے سے بجلی بہترین کاوش ہے۔ تھر کی حالت بدل چکی ہے۔ پانی کی کمی ہو یا سہولتیں سب دستیاب ہیں۔ مٹھی جنکشن کی حیثیت حاصل کرچکا ہے۔پیپلز بس سروس نے خواتین اور عوام ونوں کے دل جیت لئے۔ ٹنڈو محمد خان میں فری بائی پاس، بدین اور کراچی میں بہترین طبی سہولیات میں کوئی ہمارا ثانی نہیں۔ ہم تو کہتے ہیں ہم سا ہو تو سامنے آئے۔ بجلی کے مسئلہ کا مستقل حل کر رہے ہیں۔ دو ماہ کا ریلیف مسئلہ کا حل نہیں۔ مراد علی شاہ اور مرتضی وہاب سندھ اور کراچی کو مثالی بنائیں گے۔ ڈس انفارمیشن پھیلانے والے لسانی بت ہیں۔ کراچی سے نکل کر دیکھیں کہ ملک بھر سے لوگ سندھ آکر طبی سہولتیں لیتے ہیں۔ کے ایم سی کے اسپتال بھی مثال بن رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کراچی کی اصل جماعت ہے۔ مرتضی وہاب قانون داں بھی ہیں انکا چیئرمین کے ساتھ Attachہونا اچھی سیاست اور کراچی کے دکھوں کا مداوا بھی ہوگا۔ کراچی کو مرتضی وہاب نے ڈوبنے نہیں دیا۔ دھرنا کلچر اور تنقید برائے تنقید کا جواب کام سے دیا جا رہا ہے۔ بلاول بھٹو نے فسطائی ذہنیت رکھنے والوں کو والدہ کا پیغام دہرایا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے۔ میثاق جمہوریت ہی بھلائی کا راستہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

متعلقہ مضامین
- Advertisment -
Google search engine

جدیدترین