اسلام آباد میں جامعہ المحصنات کی تقریب سے خطاب
لاہور/اسلام آباد۔
اصحابِ صفہ سے امت مسلمہ میں تعلیم وترتیب کا آغاز ہوا ۔جس میں پچیس صحابیات نے اس کے تحت تعلیم حاصل کی ،امریکہ کے معروف اخبار کی ایک تحریر کے مطابق پاکستان کے خاندانی نظام کو مستحکم کرنے والا عنصر طالبات کے مدارس اور جماعت اسلامی کی تربیت یافتہ خواتین ہیں-ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر حمیرا طارق نے اسلام اباد میں جامعہ المحصنات کی ایک تقریب سے خطاب کے دوران کیا -انہوں نے کہا کہ قرآن کے مطابق اگر بستیوں کے لوگ اطاعت گزار ہوں گے تو اللہ آسمان و زمین سے رزق عطا فرمائے گا۔
آج میرا اور آپ کا خواب ایک
ایسی بستی بسانا ہے جہاں امن ہو اور رزق کی فراوانی ہو ،ہم نے اس کے لیے محنت کرنی ہے۔
انہوں نے مذید کہا کہ
ہم بارش کے پہلے قطرے بنیں گے۔غزوہ بدر کے مجاہدین کا مقام و مرتبہ باقی غزوات کے مجاہدین سے افضل تھا –
انھوں نے آئی پی پیز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ظالمانہ معاہدہ ہے جس کے تحت دی جانی والی رقم ہماری دفاعی رقم سے زیادہ ہے آج ہر بچہ سوا دو لاکھ کا مقروض ہے – اس وقت پاکستان میں جماعت اسلامی عوام کے حقوق کی جنگ لیمے کر اٹھی ہے ۔
بانی رکن جامعہ الحصنات امۃ الرقیب نے کہا کہ جہاد اسلام کی چوٹی اور دنیا سے کفر و فساد کے خاتمے کا نام ہے –
جب سے امت نے جہاد چھوڑ دیا ،مسلمان دنیا میں رسوا ہو گئے ہیں۔
انبیاء کی زمین فلسطین آج خون رنگ ہے۔
آج امت کو ایک دفعہ پھر سے جذبہ جہاد کو زندہ کرنا ہے-
سابقہ سیکرٹری جنرل ڈاکٹر کوثر فردوس نے اپنے خطاب میں کہاکہ ہمیں لوگوں کے لیے امید کا پیامبر بننا ہے -مایوسی کے بجائے دیا بن کر روشنی پھیلائیں
نگران جامعہ المحصنات پاکستان ثوبیہ سلام نے اپنے خطاب میں کہا کہ جامعہ کے خواب کو تعبیر تک پہنچانے کے لیے بہت سی اکابرین نے اپنی توانائیاں صرف کیں –
جامعہ کی تعمیر ایک امت کی تعمیر کے مترادف ہے اس جامعہ کے ذریعے بہت سے افراد اس قافلے میں شامل ہوئے ہیں۔ہمیں اس ملک میں امید کی کرن بن کر لوگوں کو مایوسی سے نکال کر جہدوجہد کے لیے تیار کرنا ہے.اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری ثمینہ سعید،ڈاکٹر زبیدہ جبیں،عفت سجاد ،افشاں نوید ،تحسین فاطمہ ،زبیدہ اصغر ،شہناز فاروق نے بھی خطاب کیا