دوبئی اوورسیز بیوروچیف عارف محمود قریشی۔
دوبئی میٹرو ٹرین شہر بھر میں 2۰4 بلین سواروں کو لے جانے والےعوامی نقل و حمل کو تبدیل کرنے کے 15 سال مکمل کر رہی ہے۔دوبئی کےبادشاہ محمد بن راشدالمکتوم نے میٹرو ٹرین کو دوبئی کے ٹرانسپورٹیشن نیٹ ورک کی ریڑھ کی ہڈی کے طور پر تصور کیا جو متحدہ عرب امارات کے تمام علاقوں کو جوڑتا ہے۔اور اس کی بدولت عوامی نقل و حمل کی ترقی میں سرمایہ کاری نے دوبئی کے ترقیاتی سفر کو بڑا سہارا دے کر اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ امارات کی عالمی مسابقت کو بڑھایا ہے۔ڈرائیور کے بغیرچلنے والی دنیا کے سب سے طویل میٹرو ٹرین جس کےمیٹرو پروجیکٹ میں 53 اسٹیشنز اور لائنیں ہیں جو 90 کلومیٹر تک پھیلی ہوئی ہیں۔خاص بات یہ کہ دوبئی میٹرو ن ٹرین نے 99۰7 فیصد متاثر کن وقت کی پابندی کی شرح حاصل کی ہے۔دوبئی میٹرو نےماہ رواں میں اپنے 15 کامیابی کے سال مکمل کرلیے ہیں جو کہ شہر کے بڑے پیمانے پر شہری آمدورفت کو تبدیل کرنے کے اپنے سفر میں ایک اہم سنگ میل کا نشان اور دوبئی کی جدت اور عمدگی کے جذبے کی علامت ہے۔میٹرو ٹرین دوبئی کے کلیدی علاقوں کو جوڑنے والی ایک اہم لائف لائن بن گئی ہےجو رہائشیوں اور زائرین کو یکساں طور پر قابل اعتماد اور پائیدار ٹرانسپورٹ فراہم کرتی ہے۔